آواز کے سلسلے کی پہلی کڑی قمبری (ویلش) زبان میں پیش خدمت ہے جس میں میں نے قمبری یا ویلش کے تین ہم عصر ادیبوں مینا ایلون، یستن تائین اور گیرتھ ایوَنز جونز کی تین نظموں کا اردو اور پنجابی میں ترجمہ کیا ہے (مینا اور گیرتھ کی نظمیں اردو میں جبکہ یسٹن کی نظم پنجابی میں ترجمہ کی گئی ہے)۔
ویلش یا قمبری قلطی زبانوں کے خاندان سے تعلق رکھتی ہے جو جزائر برطانیہ کے علاوہ فرانس کے صوبے برتونیہ میں بھی بولی جاتی ہیں۔ ویلش برطانیہ کے مغرب میں واقع علاقے ویلز یا قمبریہ اور ارجنتینہ کے علاقے پاتاگونیا میں۔ چھٹی صدی عیسوی میں جرمنی سے آنے والے اینگلوسیکسن لوگوں کی آمد سے پہلے ویلش (قدیم نام بریتانک) تمام جزائر برطانیہ کی زبان تھی مگر سیکسن حملہ آوروں کی مسلسل تاخت و تاراج کے نتیجے میں بظاہر ایک گوشے میں سمٹ کر رہ گئی۔ معروف ماپر لسانیات اور “ہابٹ” اور “انگشتریوں کا آقا” کے مصنف جے آر آر تولکین، کو ویلش سے خاصی رغبت تھی۔ ان کے بقول ویلش اس (برطانوی) مٹی، اس جزیرے اور یہاں بسنے والوں کی پہلی زبان ہے۔
ویلش ادب کی ابتداء رزمیہ اور المیہ شاعری لکھنے والوں سے ہوئی۔ ان کو بعد میں آنے والے سوانح نگاروں اور شاعروں نے کے ناموں سے یاد کیا ہے۔ Myrddin/Merlin اور مرزن،Taliesin تالیئسن ،Aneirin انیئرین
ان کا کلام اکثر مقامی برطانوی حکمرانوں اور جرمنی سے آئے سیکسن جنگجوؤں کے مابین پیش آنے والی لڑائیوں پر لکھا گیا۔ ابتداء ہی سے شاعری کو ویلش ادب میں ایک نمایاں مقام حاصل رہا ہے اور یہ اچنبھے کی بات نہیں کہ انگریزی کا لفظ بارڈ ویلش بارز ہی سے ماخوز ہے۔
قرون وسطی میں شاہی دربار سے وابستہ سب سے بڑے شاعر کو ایک کرسی انعام کے طور پر دی جاتی تھی اور یہ رسم اب بھی جاری ہے اور ہر سال منعقد ہونے والے ویلش زبان اور شاعری کے جشن “ایئستذوُد” میں اب بھی پابند نظم کا مقابلہ جیتنے والے شاعر کو کرسی دینے کی رسم کو سب سے زیادہ مقبولیت حاصل ہے۔
شعرأ
مینا ایلوین
مینا ایلوین کا شمار ویلز کے نامور شعراء اور ڈرامہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ وہ گذشتہ کئی دہائیوں سے ویلش میں شاعری کر رہی ہیں اور متعدد انعام جیت چکی ہیں۔ انہوں نے اب تک شاعری کی چودہ کتب قلمبند کی ہیں جو کئی زبانوں میں ترجمہ کی جا چکی ہیں۔ ستر اور اسی کی دہائیوں میں وہ لسانی آزادی اور حقوق کی خواہاں جماعت “کمذیئثاس ار یائث” کی بھی رکن رہ چکی ہیں اور انہیں ویلش زبان کو مساوی حقوق دلانے کی پاداش میں دو بار قید و بند کی صعوبتیں بھی اٹھانی پڑیں۔ وہ فی الحال “ویلز پن” کی صدارت کا فریضہ بھی انجام دے رہی ہیں۔ اس کالم میں شامل نظم ان کی کتاب “بونڈو” سے لی گئی ہے۔
یستن تائین
یستن تائین شاعر، موسیقار اور مترجم ہیں اور قمبریہ کے نوجوان شاعروں میں نمایاں مقام حاصل رکھتے ہیں۔ اٹھارہ برس کی عمر میں انہیں ان کی شاعری پر نوجوانوں کے ایئستذوود میں تاج اور بعدازاں کرسی کے انعام سے نوازا گیا۔ ان کی شاعری کے مجموعوں میں “أَنسپیسِفائڈ سپیسِز” اور “دَسگی نووِیو” شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وہ فلسطینی شاعر نجوان درویش کی نظموں کے ایک مجموعے کو “نودِیادلِور باخ ءَ وَاؤر” (سحر کا مختصر کتابچہ) کے نام سے ترجمہ کر چکے ہیں۔ بطور ناشر وہ اور ان کا نشریہ ادارہ “کہوئذِیادائر ستامپ” نئی آوازوں کی ترویج اور فروغ کے کام میں مصروف ہیں۔ گذشتہ سال انہیں کائرناروون شہر کا پہلا “بارذ ءَ درے” یعنی شاعرِ شہر مقرر کیا گیا۔
گیرتھ ایونز جونز
گیرتھ ایونز جونز بانگور یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ اور ادیان میں تدریس کے فرائض سرانجام دینے کے ساتھ ساتھ شعر اور نثر کی مختلف اصناف پر طبع آزمائی کر چکے ہیں۔ ان کا پہلا ناول “ایئرا ثلوئید” (سرمئی برف) ہولوکاسٹ کے موضوع پر تھا جبکہ ان کا دوسرا ناول “ءَ کِلخ” (دائرہ) شمالی ویلز میں ساحراؤں کی ایک فرضی سنگت کے ذریعے سماجی تقسیم اور میکانیات کاجائزہ لیتا ہے۔ وہ اپنے ڈرامے “کادی فان آ جان” پر قومی ایئستذفوود میں بہترین ڈرامانگار کا انعام جیت چکے ہیں۔ ان کی نظموں کے لداخی، ارمنی، پولستانی (پولش) اور چیک زبانوں میں ترجمے کئے جا چکے ہیں۔ وہ ویلز کے قومی مرکز برائے مذہبی تعلیم کے معاون مدیر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
Cymraeg/Welsh: Against All Odds
The first edition of the Avaaz series is dedicated to Cymraeg (Welsh), in which I have translated three poems by three contemporary Welsh writers – Menna Elfyn, Iestyn Tyne, and Gareth Evans-Jones – into Urdu and Punjabi. (The poems of Menna and Gareth have been translated into Urdu, while Iestyn’s poem into Punjabi.)
Welsh, or Cymraeg, belongs to the Celtic family of languages. Welsh is spoken in Wales (Cymru) in western Britain, as well as in Patagonia, Argentina. Before the arrival of the Anglo-Saxon peoples from Germany in the sixth century CE, Welsh (then known as Brittonic) was the language of the entire British Isles, but due to repeated Saxon invasions it was gradually confined to a corner. The renowned philologist J R R Tolkien – author of The Hobbit and The Lord of the Rings – was particularly fond of Welsh, who said that this language is “the first language of this [British] soil, this island, and its people.”
Welsh literature began with poets who wrote epic and tragic verse. Later biographers and poets remembered them by the names of Aneirin, Taliesin, and Myrddin (Merlin). Their poetry was often written about battles between the local British rulers and the Saxon warriors who came from Germany. From the very beginning, poetry has held a special place in Welsh literature, and it is no surprise that the English word bard is in fact derived from the Welsh word bardd. In the Middle Ages, the greatest poet associated with the royal court was awarded a chair as a prize, and this tradition continues today. At the annual Welsh-language literary and cultural festival, the Eisteddfod, the awarding of a chair to the poet who wins the strict-meter verse competition, remains the most celebrated tradition.
The poets
Menna Elfyn
One of Wales’s most prominent poets and playwrights, Menna Elfyn has been writing poetry in Welsh for several decades and has won numerous awards. To date, she has published fourteen volumes of poetry, many of which have been translated into several languages. In the 1970s and 80s, she was also a member of Cymdeithas yr Iaith (the Welsh Language Society), an organization advocating for linguistic freedom and rights, and for her role in campaigning for equal status for the Welsh language she endured imprisonment twice. She is currently serving as the president of Wales PEN. The poem included in this column is taken from her collection Bondo.
Iestyn Tyne
Iestyn Tyne is a poet, musician, and translator, and one of the leading voices among Wales’s new generation of poets. He won the Eisteddfod yr Urdd Crown for his poetry in 2016 at the age of eighteen, and the Chair in 2019, becoming the first and one of only two people to have won the two main literary prizes at the Eisteddfod yr Urdd event. His published collections include Stafelloedd Amhenodol/Unspecified Spaces and Dysgu Nofio, from which the poem included in this column is taken. In addition, he has translated a selection of poems by the Palestinian poet Najwan Darwish, published under the title Nodiadlyfr bach y wawr. As a publisher, he and his press, Cyhoeddiadau’r Stamp, are actively engaged in promoting and nurturing new voices. Last year, he was appointed the first Bardd y dre (Town Poet) of Caernarfon.
Gareth Evans-Jones
Gareth Evans-Jones teaches in the Department of Philosophy and Religion at Bangor University, and writes across both poetry and prose. His first novel, Eira Llwyd, dealt with the Holocaust, while his second, Y Cylch, explored social divisions and dynamics by means of a fictional modern-day coven of witches in Bangor, North Wales. He was awarded the Drama Medal at the National Eisteddfod in 2021 for his play Cadi Ffan a Jan. Many of his poems have also been translated into Ladakhi, Armenian, Polish, and Czech. He is also Co-Director of the National Centre for Religious Education in Wales.
The poems . نظمیں
زبانوں کا مرثیہ - مینا الوین
Marwnad i ieithoedd - Menna Elfyn
۱
پہلے پہل
اک ہلکی سی، مدھم سی
دھوپ کی کرچیوں کی سی دھن
جو اک سریلے نغمے میں ڈھل جائے
اور پہاڑیوں کے پار
اپنی سرخ زردی کے کھونے کا ماتم کرتے
افق کو جلال بخشے
تمہارا نغمہ
تمہاری زباں
حمد کا گیت
جو کروڑوں صداؤں میں کھو جائے
جو اپنا ہونا بھولتی دنیا کو
ہونا سکھا دے
۴
آئرستانی شاعر مائیکل ہارٹنٹ¹ کی یاد میں
تم نے انگریزی کو خیرباد² کہہ دیا
اور میں بھی
اس آندھی کو
جو پیڑوں کی چوٹیوں پر
زبانوں کے پتوں کو
لرزاتی رہتی ہے
خیرباد کہہ دوں
کچھ نہ کچھ تو دینا ہی پڑے گا؟
آخر میں کچھ پروا کئے بغیر
تم نےکہا کہ انگریزی بولی
خنزیروں کے بیوپار کیلئے ہی مفید ہے
ضروری گناہ کی طرح
کبھی ہوا کی سی ہلکی
کبھی ناتواں
۱۲
سب کچھ بدل سکتا ہے سوائے زبان کے جو ہم اپنے اندر اٹھائے پھرتے ہیں، جو ایک دنیا کی طرح ہے جو ماں کے بطن کی طرح مستثنی اور قطعی ہے۔
³ایتالو کالوینو
شاید زبان ایک یاد ہے
اس بات کی
کہ ہم موجود ہیں
پوشیدہ، دل کی دیوار سے کان لگائے
یروشلم کی اس دیوار کو
سرگوشیوں میں دعائیں دیتے
ادھر اُدھر کی سُناتے
کیونکہ ہم سبھی پل دو پل کے
پناہ گزین ہی تو ہیں
دائمی سکوت کے چھا جانے سے پہلے
1 Michael Hartnett (Mícheál Ó hAirtnéide)
2 مائیکل ہارٹنٹ کی کتاب “فیرویل ٹو إنگلیش” جس میں اس نے انگریزی کو ترک کر کے صرف آئرستانی (آئرش ) میں
لکھنے کا فیصلہ کیا۔
3 “Tutto può cambiare, ma non la lingua che ci portiamo dentro, anzi che ci contiene dentro di sé come un mondo più esclusivo e definitivo del ventre materno.” – Italo Cavino
(Everything can change, but not the language that we carry inside us, like a world more exclusive and final than one’s mother’s womb.)
سبق - یستن تائین
Gwers - Iestyn Tyne
شروع کرن توں پہلاں
استاد اپنی ویلش بارے معافی منگدا اے
میرے کنی کچھ وی اوپرا نئیں پیندا
پر پُول دیاں پوڑھیاں تے
جہڑیاں میرے استقبال لئی افراتفری چ
اُتاں ول آؤندیاں نیں
مینوں سُرت پیندی اے بھئی
اوہنوں وی پتہ اے کہ
پانی دے اِنے وڈے جثے چ جہڑا ودھدا ای جاندا اے
پتن لئی ہتھ مارن دا کی مطلب اے
اک ساگر ایہو جیہا وی اے جس وچ
میں اپنے کرلی وانگر سریر نال
اوہنوں ڈبن توں بچا سگدا واں
اوہ خیالی پانی چ بانہواں دیاں مچھلیاں نوں سدا ماردا
تے سانوں پُول دا سرا چھڈن دی ہمت دیندا اے
تے میں سوچ ای سوچ وچ
آپنی زبان دی سکی بھوئیں تے کسی کلہے ملاح نوں
پتن دی راہ وکھاندا واں
اور سکوت طاری ہو گیا
(ہولوکاسٹ کے ۸۰ سال بعد)
- گیرتھ ایونز جونز
a bu gosteg
(80 mlynedd ers diwedd yr Holocost)
- Gareth Evans-Jones
یاد کریں
اس آہ کو جو پلٹ گئی
اس میں رنگ بھرنے والی
آسان بےاطمینانی کو
یاد کریں
ان زخموں کو
جنہوں نے بھرنے کی کوشش کی
ہر قدم کو ٹانکا لگانے والے
گزرے ہوئے کل اور پرسوں کو
یاد کریں
وقت کی گود میں اکٹھے ہونے والے
اسی سالوں کو
اور سرمئی ہوتی آوازوں کو
یاد کریں
کہ 8 بھی جو علامت ہے
بےقبولی کی
لامتناہیت کی
جو لطیف ہے، رحمدل ہے
مگر دہشت کا سفید گھر بھی